Reciter: Kazmi Brothers
Urdu Lyrics
ہائے
یا حسین یا حسین یا حسین یا حسین
ہائے حسین ہائے حسین ہائے حسین ہائے حسین
پیاسے گلے پہ بھائی کے چلتی رہی چھری
ستّر قدم سے پیاسی بہن دیکھتی رہی
کہتی تھی کیا اسی لئے پیسی تھیں چکیاں؟
چادر سے صاف کرتی تھی زخموں کو رو کے ماں
زخمی سرِ حسین تھا زہرا کی گود تھی
ستّر قدم سے پیاسی بہن دیکھتی رہی
روکے ہوئے تھے پیار میں خنجر کی دھار کو
بیٹے سے کتنا پیار تھا دلدل سوار کو
رکھے ہوئے تھے شہہ کے گلے پر گلا علی
ستّر قدم سے پیاسی بہن دیکھتی رہی
خنجر سے شہہ کی زلفیں ہٹانے لگا لعیں
داڑھی کی سمت ہاتھ بڑھانے لگا لعیں
آنکھوں پہ ہاتھ رکھے ہوئے تھا ہر اک نبی
ستّر قدم سے پیاسی بہن دیکھتی رہی
مقتل میں چار سال کی زہرا کو گود میں
اک بار پھر اٹھا لے سکینہ کو گود میں
افسوس قاتلوں سے اجازت نہیں ملی
ستّر قدم سے پیاسی بہن دیکھتی رہی
چہرہ وطن کی سمت وہ کرتا تھا بار بار
آنکھوں میں تھا بھرا ہوا صغرا کا انتظار
ہائے غریبِ زہرا کی آنکھیں کھلی رہیں
ستّر قدم سے پیاسی بہن دیکھتی رہی
کہتا تھا وہ اشاروں میں زینب سے جاؤ گھر
آنکھوں کو بند کرلو کہ کٹ جائے میرا سر
سینے پہ شہہ کے زانو تھا رکھے ہوئے شقی
ستّر قدم سے پیاسی بہن دیکھتی رہی
لاشہ فرات پر کبھی اٹھا کبھی گرا
کرب و بلا میں حشر تکلم بپا ہوا
عباس تم کہاں ہو صدا جب یہ شہہ نے دی
ستّر قدم سے پیاسی بہن دیکھتی رہی