Reciter: Tejani Brothers
عبداللہ نے فرمایا کیا آپ ہی زینب ہیں؟
یہ ہو گیا کیا حلیہ کیا آپ ہی زینب ہیں
کیوں خاک پہ بیٹھی ہیں کیا ہو گیا شہزادی
کچھ مجھ سے بھی فرمایں کیسے ہوی بربادی
میں کیوں نہیں پہچانا کیا آپ ہی زینب ہیں
میں سمجھا کوی بی بی آی ہے پاے حاجت
میں دیکھ کے گھبرایا اللہ رے یہ غربت
مجھ کو نہ یقین آیا
یہ سوچ رہا تھا میں ہے آج اداسی کیوں
گھر آتی نہیں واپس احمد کی نواسی کیوں
یہ دیکھ کے گھبرایا کیا آپ ہی زینب ہیں
بچے ہیں میرے کیوں کر نظروں سے نہاں بی بی
ہاں عون و محمد کو چھوڑ آئیں کہاں بی بی
بی بی نہ کریں گریہ کیا آپ ہی زینب ہیں
کیوں خاک ہے بالوں میں، کیوں نیل ہے بازو پر
یہ خون کے قطروں سے رنگین ہے کیوں چادر
آتی ہیں نظر دکھیا، کیا آپ ہی زینب ہیں
بتلائیے شہزادی کیوں آپ سسکتی ہیں
پردیس میں کیا گزری کیوں ایسے بلکتی ہیں
یہ زخم لگا کیسا کیا آپ ہی زینب ہیں
بی بی سے ظفر رو کر کہتے تھے یہ عبداللہ
تیجانی بہت مضطر کہتے تھے یہ عبداللہ
پڑھتی ہے ردا نوحہ کیا آپ ہی زینب ہیں
ہر بار سبھی بھای گھر چھوڑنے آتے تھے
مڑ مڑ کے شاہ والا پھر دیکھتے جاتے تھے
آئیں ہیں یہاں تنہا
اب صبر کریں بی بی مر جاے نہ عبداللہ
اے بی بی دعا کیجئے سب خیر کرے اللہ
دل سوچ کے بھر آیا، کیا آپ ہی زینب ہیں