Reciter: Dasta e Imamia
Urdu Lyrics
لبیک یا حسین (ع)
لبیک یا مہدی (عج)
لبیک یا حسین (ع)
لبیک یا مہدی (عج)
اَلسَّلامُ عَلى الْحُسَيْنِ الْمَظْلُومِ الشَّهيدِ
اَلسَّلامُ على اَسيرِ الْكُرُباتِ وَقَتيلِ الْعَبَراتِ
چہلم یہ کربلا کے بہّتّر (72) کا آج ہے
اہلِ حرم کے قرب کا گریہ علاج ہے
زینب (س) کی سسکیاں نہیں یہ احتجاج ہے
جابر(رض) حرم کے ساتھ ہی نوحہ کناں چلے
حُبّ الحُسین(ع) یجمعنا(4)
پیدل نجف سے کرب وبلا کارواں چلے
اہلِ عزاء کے ساتھ امامِ زماں (عج) چلے(2)
ہرہر قدم پہ خوفِ قضاء ہے تو کیا ہوا
کارِ زمانہ بند ہوا ہے تو کیا ہوا
پھیلی ہوئی جہاں میں وباء ہے تو کیا ہوا
حلالِ مشکلات شہِ انس و جاں چلے
پیدل نجف سے کرب وبلا کارواں چلے
اہلِ عزاء کے ساتھ امامِ زماں (عج) چلے (2)
ایثار، حلم، صبر، وفا، عشق، عاجزی
جوتوں کو صاف کرتے ہیں عالم خوشی خوشی
معلوم یہ نہیں ہے یہ دنیا ہے کونسی
زائر کے ساتھ ساتھ کئی مہرباں چلے
پیدل نجف سے کرب وبلا کارواں چلے
اہلِ عزاء کے ساتھ امامِ زماں (عج) چلے(2)
لبیک یا حسین (ع) ہی ھل من کا تھا جواب
مجمع کثیر دیکھ کے دنیا ہے لاجواب
آیا ہے اثتغاثۂِ شبیر (ع) کا جواب
عباس (ع) کا علم لیے پیر و جواں چلے
پیدل نجف سے کرب وبلا کارواں چلے
اہلِ عزاء کے ساتھ امامِ زماں (عج) چلے(2)
یہ فائدہ وباء کا ہے، بُت ہیں انا کے پاش
روضے پہ ہیں کروڑوں یہ کہتا ہے کوئی کاش
اس کربلا کو تین سو تیراہ (313) کی ہے تلاش
نصرت کو کوئی حُر(رض) کی طرح میہماں چلے
حُبّ الحُسین یجمعنا (2)
پیدل نجف سے کرب وبلا کارواں چلے
اہلِ عزاء کے ساتھ امامِ زماں (عج) چلے (2)
چومو یمانی رکن کو، چومو غلاف کو
دھو دھو کے صاف کردو ذرا تم مطاف کو
مالک حرم کا آتا ہے روکو طواف کو
ہے اقتدار ختم جو شاہِ زماں (عج) چلے
پیدل نجف سے کرب وبلا کارواں چلے
اہلِ عزاء کے ساتھ امامِ زماں (عج) چلے (2)
مشکل میں ہے دفاعِ مُقّدس کا کارواں
قاسم (رح) فدا ہے مالکِ اشتر (رض) کا ہم زماں
رہبر(مدظلہ) کی آنکھ نم نہ ہو اے شاہِ انس و جاں
حاصل ہو فتح آخری ہوں کارواں چلے
پیدل نجف سے کرب وبلا کارواں چلے
اہلِ عزاء کے ساتھ امامِ زماں (عج) چلے (2)
پرچم لیے بڑھے گا خراسانِ کربلا
نکلے گا اب یمن سے یمانی کا آئینہ
آزاد ہوگا بیتِ مُقّدس بھی دیکھنا
مولا(عج) چلے، زمین چلے، آسماں چلے
پیدل نجف سے کرب وبلا کارواں چلے
اہلِ عزاء کے ساتھ امامِ زماں (عج) چلے (2)
یا صاحب الزمان (عج)، وفا کا مآل دیں
ٹکڑے بدن حسین(ع) کا چادر میں ڈال دیں
اک تیر بس رباب (س) کے دل سے نکال دیں
کب تک رباب (س) لیتی ہوئی ہچکیاں چلے
حُبّ الحُسین یجمعنا (2)
پیدل نجف سے کرب وبلا کارواں چلے
اہلِ عزاء کے ساتھ امامِ زماں (عج) چلے (2)
یا صاحب الزمان (عج) وہ کیسے گلا کٹا
خنجر تھا کُند اور تھا سوکھا ہوا گلا
بھائی بھی بے کفن تھا، بہن بھی تھی بے ردا
سجاد (ع) بھی سنبھالے ہوئے بیڑیاں چلے
پیدل نجف سے کرب وبلا کارواں چلے
اہلِ عزاء کے ساتھ امامِ زماں (عج) چلے (2)
یہ دو (2) حرم، یہاں پہ قمرجانِ بین ہیں
عباس(ع) تو غلام ِ شہِ مشرقین (ع) ہیں
لگتا ہے کربلا میں ہمیں دو (2) حسین (ع) ہیں
زائر کے ساتھ شاہ (ع) کا یہ قدر داں چلے
پیدل نجف سے کرب وبلا کارواں چلے
اہلِ عزاء کے ساتھ امامِ زماں (عج) چلے (2)
امامِ زماں (عج) چلے
امامِ زماں (عج) چلے