Reciter: Shadman Raza
عباس میرے بھائ
عباس میرے بھائ
چلو ہو کس پہ شاہ دیں کو چھوڑ کر عباس
چلے ہو کس پہ شاہ دیں کو چھوڑ کر عباس
قدم قدم پے رہے ساتھ عمر بھر عباس
چلے ہو کس پہ شاہ دیں کو چھوڑ کر عباس
یہ جانتے ہو سکینہ کا حال کیا ہو گا
پلٹ کے آے نا دریا سے تم مگر عباس
چلے ہو کس پہ شاہ دیں کو چھوڑ کر عباس
کوئ ہے نوحہ کناں اور کوی تڑپتا ہے
بنا ہے درد کی تصویر گھر کا گھر عباس
چلے ہو کس پہ شاہ دیں کو چھوڑ کر عباس
نہ جانے کیا ہوا ساقت ہے بولتے ہی نہیں
ارے پلٹ کے دیکھ لو زینب کو اک نظر عباس
چلے ہو کس پہ شاہ دیں کو چھوڑ کر عباس
خبر نہ ہو گی تمہیں، تم تو سو رہے ہو گے
جب ہو گی زینب دل گیر در بدر عباس
چلے ہو کس پہ شاہ دیں کو چھوڑ کر عباس
گئے جو تم سوئے مقتل زباں سے کچھ نہ کہا
کھڑے نہ رہ سکے سبط نبی مگر عباس
چلے ہو کس پہ شاہ دیں کو چھوڑ کر عباس
رہا نہ ایک بھی سورج حسین کے گھر میں
نہ ہو گی شام غریباں کی اب سحر عباس
چلے ہو کس پہ شاہ دیں کو چھوڑ کر عباس
تمھارے بعد جو ہونا تھا، وہ ہوا آخر
حسین مر گئے، ،ینب ہے ننگے سر عباس
چلے ہو کس پہ شاہ دیں کو چھوڑ کر عباس
وفا شعاروں مین ہاشم کا نام آ جائے
پس ایک نظر کرم مجھ پہ ہو اگر عباس
چلے ہو کس پہ شاہ دیں کو چھوڑ کر عباس
قدم قدم پہ رہے ساتھ عمر بھر عباس