Reciter: Zaidi Brothers
ہائے قاسم ہائے قاسم
ہائے پامال کربلا قاسم
ہائے پامال کربلا قاسم
شبیر نے کہا قاسم
ظلم یہ کیسا ہو گیا قاسم
ہائے پامال کربلا قاسم
ہائے پامال کربلا قاسم
تیرا چہرہ میں کس طرح بھولوں
اتنے اشکوں کو کس طرح روکوں
کیسے اس حال میں تمہیں دیکھوں
غم سے پھٹتا ہے دل میرا قاسم
ہائے پامال کربلا قاسم
ہائے پامال کربلا قاسم
آئی غربت کی یہ گھڑی کیسی
ہو گیا دل حسین کا زخمی
تم نشانی ہو میرے بھائی کی
مجھ کو ایک بار دو صدا قاسم
ہائے پامال کربلا قاسم
ہائے پامال کربلا قاسم
وقت کیسا یہ تم پہ آیا ہے
کیسا امت نے ظلم ڈھایا ہے
ہم کو جس حال میں ملایا ہے
ایسے کوئی نہیں ملا قاسم
ہائے پامال کربلا قاسم
ہائے پامال کربلا قاسم
تیری میت پہ جب وہ آئے گی
اپنی آنکھوں سے خوں بہائے گی
ام فروہ نہ دیکھ پائے گی
ہائے جو حال ہے تیرا قاسم
ہائے پامال کربلا قاسم
ہائے پامال کربلا قاسم
دیکھا قاسم کا جب بدن ٹکڑے
ہائے شبیر نے کہا رو کے
آؤ بھیا حسن مدینے سے
دیکھو ٹکڑوں میں بٹ گیا قاسم
ہائے پامال کربلا قاسم
ہائے پامال کربلا قاسم
دیکھ کے شبیر نے کہا بیٹا
تیرا سارا بدن سمیٹ لیا
میں نے ڈھونڈا بہت نہیں ملتا
ہے تیرا سر کہاں بتا قاسم
ہائے پامال کربلا قاسم
ہائے پامال کربلا قاسم
ایک گٹھڑی میں باندھ کر لاشا
آئے خیمے میں جب شاہ والا
شور ذیشان تھا قیامت کا
جب کہا شہہ نے آ گیا قاسم
ہائے پامال کربلا قاسم
ہائے پامال کربلا قاسم
ہائے قاسم ہائے قاسم
ہائے قاسم ہائے قاسم